ریاض،8جون؍(ایس ا ونیوز/آئی این ایس انڈیا)خلیجی ریاست قطر کی جانب سے سعودی عرب کے خلاف سازشیں نئی نہیں بلکہ ان کی تاریخ کئی برسوں پر محیط ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق قطر کے سابق امیر مملکت اور لیبیا کے سابق مقتول مرد آہن کرنل معمر قذافی نے مل کر سعودی عرب کے خلاف سازش تیار کی تھی۔سعودب عرب کے خلاف قطر اور سابق لیبی رجیم کے مبینہ گٹھ جوڑ کی خفیہ ریکارڈنگ ماضی میں سامنے آتی رہی ہے۔ یہ ریکارڈنگ اس بات کا بین ثبوت ہے کہ سابق قطری حکومت اور لیبیا کے کرنل معمر قذافی سعودی عرب کے خلاف سازشوں کے تانے بانے تیار کرتے رہے ہیں۔قطر اور سعودی عرب کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد سماجی کارکنوں نے ماضی میں سامنے لائی گئی دو صوتی ریکارڈنگ دوبارہ سامنے لائی ہے۔ ان ریکارڈنگمیں سابق امیر قطر حمد بن خلیفہ، ان کے وزیراعظم اور وزیرخارجہ حمد بن جاسم لیبیا کے کرنل معمر قذافی کیساتھ مل کر سعودی شاہی خاندان کے خلاف نا مناسب الفاظ استعمال کرتے رہے ہیں۔
یہ دونوں صوتی ریکارڈ 2014ء کو سامنے آئیں۔ اغلب یہ ہے کہ یہ دونوں ریکارڈنگ سنہ 2003ء کی ہیں۔ ان صوتی ریکارڈنگ میں سابق امیر قطر اور نائب وزیراعظم سعودی عرب کی تقسیم کے لیے بدامنی کو ہوا دینے کی منصوبہ بندی کرتے سنائی دیتے ہیں۔حمد بن جاسم کہتے ہیں کہ بارہ سال بعد سعودی عرب دنیا کے نقشے سے مٹ چکا ہوگا اور اس کی جگہ چھوٹی چھوٹی ریاستیں وجود میں آئیں گی۔
سابق امیر قطر اپنے ایک بیان میں کہتے ہیں کہ سعودی عرب میں کشیدگی کا سب سے بڑا محرک قطر ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سعودی شاہی نظام چند دنوں کا مہمان ہے اور بالتاکید وہ بہت جلد ختم ہوجائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکی عراق میں کامیاب ہوگئے تو ان کا اگلا ہدف سعودی عرب ہوگا۔حمد خلیفہ کا کہنا تھا کہ اردن اور مصر اپنا وقار کھوہ چکے ہیں اور دونوں اپنے وجود کو بقرار رکھنے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ قطری حکومت سعودی عرب کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے کے لیے ٹی وی چینلوں کو فنڈز فراہم کررہی ہے۔